اشاعتیں

دسمبر, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر

تصویر
انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر  انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر   کتاب کا نام :- انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر مصنف :- مفکر اسلام مولانا ابو الحسن علی حسنی ںدوی   (علی میاں ندوی)   5 دسمبر 1913ء کو ابو الحسن علی ندوی کی ایک علمی خاندان میں پیدائش ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے ہی وطن تکیہ، رائے بریلی میں حاصل کی۔ اس کے بعد عربی، فارسی اور اردو میں تعلیم کا آغاز کیا۔ مولانا علی میاں کے والد عبد الحئی حسنی نے آٹھ جلدوں پر مشتمل ایک عربی سوانحی دائرۃ المعارف لکھا تھا ، جس میں برصغیر کے تقریباً پانچ ہزار سے زائد علما اور مصنفین کے حالات زندگی موجود ہیں۔ علی میاں نے مزید اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لکھنؤ میں واقع اسلامی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء کا رخ کیا۔ اور وہاں سے علوم اسلامی میں سند فضیلت حاصل کی۔   علی میاں نے عربی اور اردو میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہے۔ یہ تصانیف تاریخ، الہیات، سوانح موضوعات پر مشتمل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سمیناروں میں پیش کردہ ہزاروں مضامین اور تقاریر بھی موجود ہیں علی میاں کی ایک انتہائی مشہور عربی تصنیف ماذا خسر العالم بان

شاباش ! تم کر سکتے ہو

تصویر
شاباش ! تم کر سکتے ہو   شاباش ! تم کر سکتے ہو (Shabas Tum kar Sakty Ho) ، مصنف : قیصر عباس ۔   کتاب کے بارے میں :-  بسا اوقات انسان اپنے آس پاس کے ماحول اور زندگی کے پریشانیوں کی وجہ سے اپنی زندگی سے مایوس ہو جاتا ہے اسے کچھ کرنے کا موڈ نہیں ہوتا ، وہ افسردہ اور پس مردہ ہو جاتا ہے ،زندگی جینے کا شوق ختم ہو جاتا ہے.   ایسے وقت حوصلہ کن الفاظ چند الفاظ کا آنکھوں کے سامنے آ جانا اور اسے پڑھ لینا یا سن لینا مایوسی کی چادر کو اتار دیتا ہے ، زندگی جینے کی خواہش دوبارہ پیدا ہوتی ہے ، مایوسیاں چھٹ جاتی ہے ،خوشیاں لوٹ آتی ہے ، " شاباش! تم کر سکتے ہو " بھی اسی قسم کی ایک کتاب ہے شاباش ! تم کر سکتے ہو  جناب قیصر عباس صاحب کی بہت ہی مقبول اور بیسٹ سیلنگ کتابوں میں سے ہے، یہ کتاب ان لوگوں کے لئے ہے جو زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہیں اور کچھ بننا چاہتے ہیں، وہ لوگ جنکے عزائم بہت بلند ہیں لیکن حالات ناسازگار اور نا مناسب ہیں راہ میں بہت سی رکاوٹیں ہیں ان لوگوں کے لئے یہ کتاب انکے عزائم تک پہوچانے مہں بڑی ممد و معاون ہے، اپنے عزائم کو پرا کرنے کے لئے ایک بار اس کتاب کا مطالعہ ایک نیا جوش پید

Gandhi Vadh Kayun (Hindi)

تصویر
 Gandhi Vadh Kayun (Hindi) Gandhi Vadh Kayun ? Hindi Book By Gopal Godse   کتاب کے بارے میں :-    کتاب کا نام :- گاندھی ودھ کیوں ؟  مصنف :- گوپال گوڈسے   موہن داس کرم چند گاندھی 2 اکتوبر، 1869ء تا 30 جنوری 1948ء) بھارت کے سیاسی اور روحانی رہنما اور آزادی کی تحریک کے اہم ترین کردار تھے۔   انہوں نے ستیہ گرہ اور اہنسا (عدم تشدد) کو اپنا ہتھیار بنایا۔ ستیہ گرہ، ظلم کے خلاف عوامی سطح پر منظم سول نافرمانی ہے جو عدم تشدد پر مبنی ہے۔ یہ طریقئہ کار ہندوستان کی آزادی کی وجہ بنی۔ اور ساری دنیا کے لیے حقوق انسانی اور آزادی کی تحاریک کے لیے روح رواں ثابت ہوئی۔ بھارت میں انھیں احترام سے مہاتما گاندھی اور باپو کہا جاتا ہے۔[34][35] بھارت میں وہبابائے قوم(راشٹر پتا) کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ گاندھی کی یوم پیدائش (گاندھی جینتی) بھارت میں قومی تعطیل کا درجہ رکھتا ہے ا ور دنیا بھر میں یوم عدم تشدد کی طور پر منایا جاتا ہے۔ 30 جنوری، 1948ء کو ایک ہندو قوم پرست نتھو رام گوڈسے نے ان کا قتل کر دیا۔   گوپال گوڈسے ناتھورام گوڈسے کا بھائی ہے اور گاندھی جی کے قتل کی سازش میں عمر قید کی سزا مکمل کر کے 13 اکتوبر 196

Aag ka Dariya (آگ کا دریا )

تصویر
آگ کا دریا  Aag Ka Dariya Urdu Novel     کتاب کے بارے میں :- اس ناول کا شمار اردو ادب کے بہترین ناولوں میں ہوتا ہے، ناول نگار قرۃ العین حیدر ہیں ،سنہ 1957 میں انہونے اس ناول کے لکھنے کی ابتداء کی ، دو سال میں یہ مکمل ہوا ،جب مکمل ہوا اس وقت مصنفہ کی عمر محض تیس سال تھی،اردو میں اشاعت کے تقریبا 40 سال بعد مصنفہ نے اسے River Of Fire کے نام سے انگریزی زبان میں منتقل کیا ، موضوع :-  آگ کا دریا اپنی قسم کا ایک ا نوکھا ناول ہے، اس کی کہانی ڈھائی ہزار سال پر محیط ہے جو ھندوستان کے موریہ خاندان سے شروع ہو کر تقسیم ہند پر آکر ختم ہوتی ہے،اس ناول میں کل چار داستان ہیں جو چار مختلف ادوار پر منقسم ہوتی ہیں،   پہلی داستان چندر گپت موریہ کے عھد سے تعلق رکھتی ہے، دوسری کہانی لودھی سلطنت کے خاتمے اور مغل سلطنت کے آغاز کے زمانے سے تعلق رکھتی ہے، تیسری کہانی ایسٹ انڈیا کمپنی کے زمانے سے تعلق رکھتی ہے ، اور چوتھی کہانی تقسیم ہند کے زمانے کی ہے،   ہر کہانی اپنے اندر زبردست پکڑ رکھتی ہے،پڑھنے والا پڑھتے پڑھتے کہانی میں اس قدر کھو جاتا ہیکہ خود اپنے آپ کو آگ کے دریا میں محسوس کرتا ہے، کردار کے غم

Don't Be Sad Urdu

تصویر
غم ںہ کریں    غم نہ کریں  عربی کتاب  لا تحزن  کا اردو ترجمہ ہے   کتاب کے بارے میں  :- غم نہ کریں عربی کتاب لا تحزن کا اردو ترجمہ ہے، اس کے مصنف ڈاکٹر عائض القرنی ہے،اس کتاب نے بہت ہی کم وقت میں بڑی شھرت حاصل کی اور 10لاکھ نسخے قلیل مدت میں ہی فروخت ہو گئے، موضوع :-    ایک انسان خواہ کتنا مضبوط اور طاقت ور کیوں نہ ہو زندگی میں کچھ مرحلے ایسے آتے ہیں جب وہ ٹوٹنے لگتا ہے مایوسی کا شکار ہونے لگتا ہے،اسے اپنا مستقبل تاریک نظر آتا ہے، ایسے وقت میں یہ کتاب اسکی مایوسی پر امیدکا پھایا رکھتی ہے،اور اسکی ٹوٹی ہوئی آس کو پھر جوڑتی ہے،وہ بھی دنیاوی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ شرعی اصولوں کی روشنی میں، یہی وجہ ھیکہ ایک ٹوٹا ہوا انسان جب اس کتاب کو اپنے ہاتھوں میں لیتا ہے تو اسے لگتا ہے اسے اپنے درد کا مداوا مل گیا،اس ناحیہ سے یہ کتاب ایک ل ائق مطالعہ کتاب ہے، کتاب مصنف کی نظر میں :-      اس کتاب کو آن لائن پڑھنے ، PDF فارمیٹ میں  ڈاونلوڈ کرنے  کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ ا ستفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔اگر آپ براہ راست اپڈیٹ کی معلومات چا

Raz E Hayat

تصویر
راز حیات    Raz E Hayat By Molana Waheedudeen Khan کتاب کے بارے میں :-  ایک انسان دنیا میں کامیاب اور خوشی کی زندگی جینا چاہتا ہے،ایسی زندگی جو مصائب اور کلفتوں سے خالی ہو، جہاں زندگی سے مصالحت نہ ہو بلکہ اپنے خوابوں کی تکمیل ہو، لیکن یہ زندگی انہیں کو میسر ہوتی ہے جو سچی لگن اور محنت کے ساتھ اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں لگے رہتے ہیں ۔یقینا کامیابی کا راستہ کٹھن ضرور ہے لیکن اللہ رب العزت نے بھی ہر انسان کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے انسان ان صلاحیتوں کو استعمال کر کے  کامیابی کی منزل پا سکتا ہے،  راز حیات   کتاب مولانا وحید الدین خاں کی تصنیف ہے ، اس کتاب میں انہونے اپنے مشاھدات اور تجربات کی روشنی میں نو جوان نسل کو کامیاب زندگی گزارنے کے آفاقی اصول اور گر سکھلائے ہیں ،کتاب اپنے موضوع میں  بہت کامیاب ہے،  اس کتاب کو آن لائن پڑھنے ، PDF فارمیٹ میں  ڈاونلوڈ کرنے  کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔ اگر آپ براہ راست اپڈیٹ کی معلومات چاہتے ہو تو اس بلاگ کو فولو کریں نئی کتاب کے اپڈیٹ پر آپ کے EMail

زندگی سے لطف اٹھائیے

تصویر
 زندگی سے لطف اٹھائیے Zindgi Se Lutf Uthaiye Urdu     کتاب کے بارے میں  زندگی  سے لطف اٹھائیے   یہ کتاب عربی کی مشھور کتاب " استمتع بحیاتک " کا اردو ترجمہ ہے،اسکے مصنف الدکتورمحمد بن عبد الرحمن العریفی ہیں ،انکا شمار سعودی عرب کے معروف علماء اور خطباء میں ھوتا ہے،انداز گفتگو اتنا عمدہ اور سلیس ہیکہ جب وہ تقریر کرتے ہیں تو سامعین مبھوت ہو کر سنتے رہتے ہیں، YOU TUBE پر بھی انکے خطبات کی دھوم ہے۔   اس کتاب کے بارے میں مصنف کا کہنا ہیکہ یہ کتاب انکی زندگی کے تجربات کا نچوڑ ہے، اس کتاب کی تالیف میں انہونے خاصہ وقت صرف کیا ہے،اور اسے اپنے خون جگر سے لکھی ہے، جب آپ کتاب پڑھیں گے تو آپ کو اندازہ ہو جائیگا کہ یہ کتاب کتنی خوب صورت ہے، اسکے ساتھ ساتھ یہ ایک بیسٹ سیلر کتاب بھی ہے تقریبا سات (7) زبانوں میں اسکا ترجمہ ھوا ہے اور ایک سال میں تقریبا ایک میلین نسخے فروخت ہو گئے تھے ، ا س کتاب کی سب سے بڑی خوبی یہ ہیکہ اس میں ہمارے معاشرتی مسائل کا حل سیرت پاک ﷺ کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے، سیرت اور تاریخ کے چھوٹے چھوٹے واقعات اور مصنف کے اپنے تجربات اس کتاب کا لازمہ ہے،، ہمارے دکھوں کا

پر اثر لوگوں کی سات عادات

تصویر
 پر اثر لوگوں کی سات عادات    Seven Habits Of Highly Effective People         کتاب کے بارے میں :-    پر اثر لوگوں کی سات عادات یہ انگریزی کی مشھور کتاب  Seven Habits Of Highly Effective People کا اردو ترجمہ ہے،مصنف کا نام Stephen Covey ہے،ترجمہ ڈاکٹر ظفر مرزا صاحب نے کیا ہے، یہ ایک اہم کتاب ہے ، لاکھوں لوگوں کی زندگی کی زندگی میں مثبت تبدیلی لا چکی ہے، نیو یارک ٹائمز نے اسے بیسویں صدی کی دو اہم کتابوں میں سے ایک شمار کیا ہے،اب تک 32 زبانوں میں اسکا ترجمہ ہو چکا ہے، اور 75 ملکوں میں ایک کروڑ بیس لاکھ سے زیادہ اسکی کاپیاں فروخت ہو چکی ہے، ٹائم میگیزین نے اس کتاب کے مصنف اسٹیفن کووے کو پچیس موثر ترین شخصیتوں میں شمار کیا ہے،  مصنف نے اس کتاب میں اخلاقیات کی سات عادتوں کو بیان کیا ہے، اخلاقیات کو وہ حقیقی طاقت سمجھتا ہے اور اس کے اثرات کو آفاقی اور لازوال خیال کرتا ہے۔ مصنف اپنے نظریات کو کہانی اور قصوں کی تمثیل سے واضح اور مدلل کرتا ہے۔  مصنف، شخصیت کو اخلاقیات کہتا ہے، ان کا ماننا ہے کہ شخصیت کو عالمگیر اور لازوال بنانے میں سب سے اہم اور مؤثر طاقت اخلاق اور کردار ہے۔ مصنف اصولوں اور قوان

وقت کی مختصر تاریخ

تصویر
 وقت کی مختصر تاریخ  وقت کی مختصر تاریخ   اسٹیفن ہاکنگ (Stephen Hawking) کی مشھور کتاب A Brief History Of Time کا اردو ترجمہ ہے،   کتاب کے بارے میں :-    وقت کی مختصر تاریخ  اسٹیفن ہاکنگ (Stephen Hawking) کی مشھور کتاب A Brief History Of Time کا اردو ترجمہ ہے، اسٹیفن ہاکنگ کا شمار بیسویں اور ایکسویں صدی کے مشھور سائنسدانوں میں ہوتا ہے ، بلکہ  انہیں آئن سٹائن کے بعد دوسرا بڑا سائنسداں شمار کیا جاتا ہے،   نھوں نے اوکسفرڈ سے طبیعیات کی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں کیمبرج سے فلکیات کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ۔ کیمبرج یونیورسٹی نے اسٹیفن ہاکنگ کے 1966ء میں کیے گئے پی ایچ ڈی کا مقالہ جاری کیا گیا جس نے چند ہی دن میں مطالعے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ان کے مقالے کو 20 لاکھ سے زائد مرتبہ پڑھا گیا اور 5 لاکھ سے زائد لوگوں نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا۔  کیا وقت کا کوئی آغاز تھا؟ کیا وقت الٹا چل سکتا ہے؟ کیا کائنات لامتناہی ہے یا اس کی سرحدیں موجود ہیں؟ یہ سوالات اس بین الاقوامی شہرت یافتہ شاہکار کا موضوع ہیں۔ سٹیفن ہاکنگ، نیوٹن سے لے کر آئن سٹائن تک کائنات کی عظیم تھیوریز کا جائزہ پیش کرنے کے بعد سپیس اور ٹائم

آپ بیتی صدام حسین

تصویر
  آپ بیتی صدام حسین آپ بیتی صدام حسین یعنی وہ سب کچھ جو مغربی میڈیا چھپا رہا ہے۔   کتاب کے بارے میں :-     صدام حسین  ایک ایسا نام جس کے سنتے ہی ذھن و دماغ میں ایک تصویر کوند جاتی ہے، بہت سے خیالات اور باتیں زباں پر آ جاتے ہیں ، یہ ایک ایسی شخصیت ہے جسکو لوگوں نے اپنے پیمانہ پر ناپہ ہے، کسی نے اسے بہادر اور دلیر سمجھا یہاں تک کہ اپنے گھر میں نو مولود بچہ کا نام بھی صدام رکھ دیا، اور کسی نے اسے عراق کا ظالم و جابر تاناشاہ سمجھا ،لیکن در حکقیقت صدام حسین کون تھا؟؟؟؟؟     یہ کتاب اسی سوال کا جواب دیتی ہے،اسی سوال کا نہیں بلکہ ہر وہ سوال جو صدام حسین کے تئیں کسی کے ذھن میں ہے ان سارے سوالوں کے جواب اس کتاب میں دستیاب ہے، اصل کتاب عربی میں قصۃ حیاتی کے نام سے ہے، جسے انہیں کی پارٹی کے معتبر ممبر الاستاذ صلاح المختار  نے صدام حسین کے خود نوشت مضامین،تالیفات ،پیغامات،اور غیر مطبوعہ تحریروں سے مرتب کیا ہے،جس میں دورانے قید کی وہ انتہائی اھم تحریریں بھی ہیں جو عراق کےحالات سے پردہ اٹھاتی ہے۔اور محمد آصف صاحب نے مہینوں محنت کر کے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے،   اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فار

The 100 : A Ranking Of The Most Influential Person Of All Times In Urdu( سو عظیم آدمی)

تصویر
 سو عظیم آدمی  The 100 : A Ranking Of The Most Influential Person Of All Times In Urdu       کتاب کے بارے میں :-    The 100 : A Ranking Of The Most Influential Person Of All Times یہ ایک مشھور کتاب ہے، اسکے مصنف کا نام Michael Hart ہے،   اسکی پہلی طباعت سنہ 1978ء میں ہوئی، اور دوسری طباعت سنہ 1992 ء میں ہوئی، اصل کتاب انگریزی زبان میں ہے، اسکا اردو ترجمہ عاصم بٹ صاحب نے سو عظیم آدمی کے نام سے کیا ہے،اس کتاب کو بڑی شہرت حاصل ہوئی،  شہرت کی ایک وجہ یہ بھی رہی کہ مصنف نے اپنی کتاب میں تاریخ کے سو عظیم آدمیوں میں پہلا مقام حضرت محمد مصطفی ﷺ کو دیا ہے ، اس پر دوسرے مذاھب کے لوگ ناراض بھی ہوئے لیکن مصنف نے جو دلائل دئے ہیں اس انہیں مصنف کی بات کا قائل ہونا پڑھا ۔ اس کتاب پر اس نے (28) سال تحقیق کی اور دنیا کی تاریخ میں آنے والی 100 اہم ترین اور مؤثر شخصیات کے بارے میں تحریر کیا۔     یہودی ہونے کے باوجود اس نے نبی کریم ﷺ کا نام ان اہم ترین شخصیات میں سر فہرست رکھا ۔اس کتاب کی اشاعت کے بعد ایک روز جب وہ لندن میں ایک لیکچر دے رہا تھا تو لوگوں نے شکایت کی کہ اس نے محمد  ﷺ کو  پہلے نمبر  پر کیو

امیر باپ غریب باپ

تصویر
 امیر باپ غریب باپ ( Rich Dad Poor Dad Urdu )   Rich Dad Poor Dad ایک مشھور کتاب ہے جسکے لکھنے والے Robert Kiyosaki اور Sharon L.Lechter ہے، جسکا اردو ترجمہ امیر باپ غریب باپ کے نام سے ڈاکٹر امان خواجہ نے کیا  ہے۔   کتاب کے بارے میں :ـ    Robert Kiyosaki اور Sharon Lechter نے یہ کتاب سنہ 1997ء میں تصنیف کی ، اس کتاب کو بڑی شھرت حاصل ہوئی،اب تک 109 ملکوں میں تقریبا 32 میلین کاپی فروخت ہو چکی ہے اور 51 زبانوں میں اسکا ترجمہ ہو چکا ہے۔ یہ کتاب Kiyosaki  کی زندگی پر مبنی ہے ،امیر باپ سے مراد اسکے دوست کے والد ہے جو کم تعلیم یافتہ تھے لیکن تجارت اور سرمایہ کاری کےذریعہ بہت امیر تھے ،اور غریب باپ سے مراد اسکے والد ہیں جو اعلی تعلیم یافتہ ہیں لیکن اسکے باوجود مشقت بھری زندگی گزارتے ہیں ،اسی کہانی کو بڑے دلچسپ پیرائے میں پیش کیا ہے،جس سے پڑھنے والے کے اندر ایک امنگ پیدا ہوتی ہے اور کچھ کر گزرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے،  مشھور مصنیفین نے بھی اس کتاب کی  بڑی تعریف کی ہے ، جیسے اس کتاب کا ترجمہ بڑی عمدگی سے کیا ہے ، زبان بہت ہی سلیس اور اسلوب بہت آسان اور دلکش ہے ایک تو کتاب کا انوکھا موضوع اور دوس

حیاء اور پاک دامنی

تصویر
 حیاء اور پاک دامنی          کتاب کے بارے میں    ذوالفقار احمد نقشبندی کی تعلیم اسکولوں اور کالجوں میں ہوئی۔ انہوں نے کئی عصری کورس کئے 1972ء میں بی ایس سی الیکٹریکل انجینئر کی ڈگری حاصل کرکے اسی شعبے سے وابستہ ہوگئے، پہلے اپرنٹس الیکٹریکل انجینئر، پھر اسسٹنٹ الیکٹریکل انجینئر بنے، اس کے بعد چیف الیکٹریکل انجینئر بن گئے،   جس زمانے میں وہ انجینئر بن رہے تھے اس زمانے میں جمناسٹک، فٹ بال، سوئمنگ کے کیپٹن اور چمپیئن بھی رہے، ابتدائی دینیات، فارسی اور عربی کی کتابیں بھی پڑھیں، قرآن کریم بھی حفظ کیا، یہاں تک کہ جب وہ لاہور یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے ان کا تعلق عمدۃ الفقہ کے مصنف سید زوار حسین شاہ سے ہوگیا، جو نقشبندیہ سلسلے کے ایک صاحب نسبت بزرگ تھے، شیخ ذوالفقار احمد نے ان سے مکتوبات مجدد الف ثانی سبقاً سبقاً پڑھی، ان کی وفات کے بعد وہ خواجہ غلام حبیب نقشبندی مجددی ؒ (معروف بہ: مرشدِ عالم) کے دامن سے وابستہ ہوگئے، یہ 1980ء کی بات ہے، 1983ء میں خلافت سے سرفراز کئے گئے، اس دوران میں انھوں نے جامعہ رحمانیہ جہانیاں منڈی اور جامعہ قاسم العلوم ملتان سے دورۂ حدیث کی اعزازی ڈگری بھی حاصل کی  یہ ک

کلیات اقبال

تصویر
 کلیات اقبال  کلیات اقبال علامہ اقبال کی شاعری کا مشھور مجموعہ ہے      کتاب کے بارے میں :-   بیان کے اسلوب میں سے ایک اھم اسلوب شاعری ہے، یہ اظہار کے ذرائع میں سے ایک بڑا ہی موثر ذریعہ ہے،جسکے ذریعہ انسان  اپنی بات دوسروں تک پہونچاتا ہےاور اپنی بات کا قائل کر لیتا ہے ، کم الفاظ میں وہ موثر طریقہ سے اپنی مکمل بات مخاطب تک پہونچا دیتا ہے اور اپنا ہم نوا بنا لیتا ہے،             ویسے تو شاعروں کی ایک بڑی فہرست ہے لیکن علامہ اقبال کو اس فہرست میں پہلا مقام حاصل ہے،علامہ اقبال نے اسلامی تعلیمات کو بہترین طریقہ سے نظم میں بیان کیا ہے،اقبال کی شاعری اسلام کی انقلابی ،روحانی اور اخلاقی قدروں کا پر اثر پیغام ہے ،   انہیں کا شعری مجموعہ " کلیات اقبال "  ہے، جسے بڑی مقبولیت حاصل ہے،یہاں آپ کے لئے آن لائن پڑھنے ، APP کی شکل میں اسے حاصل کرنے یا PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کے لئے اس کی لنک کو پیش کیا جاتا ہے امید ہے آپ لوگوں کو پسند کرینگے۔  کلیات اقبال" ان کے شعری مجموعوں کا اجتماع ہے، جس میں بانگ درا، بال جبریل ، ضرب کلیم اور ارمغان حجاز (حصہ اردو) کویک جگہ جمع کر دیا گیا ہے۔ ا