اشاعتیں

اگست, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

إذا هبت ريح الإيمان

تصویر
  إذا هبت ريح الإيمان سید احمد شہید اور انکے رفقاء کی زندگی پر عربی میں ایک بہترین کتاب نام کتاب :- إذا هبت ريح الإيمان  مصنف :- ابو الحسن علی حسنی ندوی فائل سائز :- ٢٥ ایم بی کتاب کے بارے میں مصنف کی رائے  یہ کتاب ١٣٩٣ مطابق ١٩٧٢ میں اذا ھبت ریح الایمان کے نام سے دار عرفات رائے بریلی کی طرف سے دار العلوم ندوۃ العلماء کی عربی پریس میں شائع ہوئی، اور ممالک عربیہ میں اس نے بہت جلد شہرت و مقبولیت حاصل کر لی ، ایسا معلوم ہوا کہ جیسے وہ ایک اہم خلا پُر کرتی تھی اور عرصہ سے اس کا انتظار تھا، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ دو ہزار کا ایڈیشن چار مہینے کے قلیل عرصہ میں نکل گیا، موقر عربی اخبارات ورسائل میں اس پر تبصرے شائع ہوئے ، اور عرب ناشرین نے اس کی دوبارہ اشاعت کی پیش کش کی مناسب معلوم ہوا کہ اس کو اردو کے قالب میں بھی پیش کیا جائے کہ وہ اس تحتی براعظم کے مسلمان نوجوانوں اور جدید نسل کی تربیت کے کام میں بڑی مدد دے سکتی ہے۔  اس کام کو مصنف کے برادر زاده عزیز مولوی محمد حسنی نے بہت خوش اسلوبی سے انجام دیا، انھوں نے مصنف کی اصل کتاب "سیرت سید احمد شہید (۱-۲) سامنے رکھی، جس سے اس عربی کتاب کا اصل

عریانیت سے نقاب کی طرف

تصویر
  عریانیت سے نقاب کی طرف ایک امریکی اداکارہ کی قبول اسلام کی روداد نام کتاب :-’’عریانیت سے نقاب کی طرف‘‘ مترجم :- مولانا یحییٰ نعمانی صاحب  فائل سائز :- ٣ ایم بی  کتاب کے بارے میں    پیش لفظ   سارہ بوکر ایک امریکی نومسلم خاتون ہیں،اپنی جاہلیت کے زمانے میں وہ ایک ماڈل، فلم ایکٹریس اورFitness instructorکی حیثیت سے جانی جاتی تھیں۔ زیرنظرمضمون میں انہوں نے اپنے”جاہلیت سے اسلام کی طرف سفر‘ کی کچھ مختصرسی داستان لکھی ہے۔اور اپنایہ تجربہ بھی بتایا ہے کہ مغرب عورت کی جس آزادی کی عالم گیر دعوت کا نقیب ہے،   وہ اس راستے کی انتہاؤں تک جا چکی ہیں، وہاں انہوں نے اپنی نسوانیت کو جس حال پر پایا وہ آخری درجہ ذلت اور غلامی کا حال تھا۔ خوداعتمادی، احترام نسوانیت اور وقاران کو واپس آ کروہاں ملے جس کو حیاوحجاب کی اسلامی تہذیب کہتے ہیں۔   اس بہن کی تحریر ایمان وحمیت سے لبریز ہے۔ ہم جیسے ”نسلی مسلمانوں“ کے لیے اس کا اسلام اور شریعت اسلام پر یہ اعتماد قابل رشک بھی ہے اور اس کی بصیرت رہنما بھی۔    یہ مضمون اس قابل ہے کہ ہم اسے جلسوں میں پڑھ کر سنائیں، خصوصاً نو جوانوں اور گھر کی بچیوں اور عورتوں کو پڑھوایااور

شہاب نامہ

تصویر
  شہاب نامہ شہاب نامہ قدرت اللہ شہاب کی خود نوشت کہانی ہے نام کتاب :- شہاب نامہ  مصنف :- قدرت اللہ شہاب    فائل سائز :-     کتاب کے بارے میں    شہاب نامہ قدرت اللہ شہاب کی خودنوشت کہانی ہے۔ قدرت اللہ شہاب کا انتقال 1986ء میں ہوا اور یہ کتاب 1987ء میں شائع ہوئی۔ شہاب نامہ مسلمانان برصغیر کی تحریک آزادی کے پس منظر، مطالبہ پاکستان، قیام پاکستان اور تاریخ پاکستان کی چشم دید داستان ہے۔ جو حقیقی کرداروں کی زبان سے بیان ہوئی ہے۔ شہاب نامہ دیکھنے میں ضخیم اور پڑھنے میں مختصر کتاب ہے۔ شہاب نامہ امکانی حد تک سچی کتاب ہے۔ قدرت اللہ شہاب نے کتاب کے ابتدائییہ میں لکھا ہے کہ،     میں نے حقائق کو انتہائی احتیاط سے ممکنہ حد تک اسی رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس رنگ میں وہ مجھے نظرآئے۔ جو لوگ قدرت اللہ شہاب کو جانتے ہیں ان کو معلوم ہے کہ یہ ایک سادہ اور سچے انسان کے الفاظ ہیں۔ قدرت اللہ شہاب نے اس کتاب میں وہی واقعات لکھے ہیں جو براہ راست ان کے علم اور مشاہدے میں آئے اس لیے واقعاتی طور پر ان کی تاریخی صداقت مسلم ہے۔ اور بغیر تاریخی شواہد یا دستاویزی ثبوت کے ان کی صداقت میں شک کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

یادوں کی برات

تصویر
 یادوں کی برات یادوں کی برات جوش ملیح آبادی کی خود نوشت سوانح عمری ہے نام کتاب :- یادوں کی برات مصنف :- جوش ملیح آبادی فائل سائز :- ٣٢ ایم بی کتاب کے بارے میں :-  جوش ملیح آبادی (پیدائش: 5 دسمبر 1898ء - وفات: 22 فروری 1982ء) پورا نام شبیر حسین خاں جوش ملیح آبادی اردو ادب کے نامور اور قادر الکلام شاعر تھے۔ آپ آفریدی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ شاعر انقلاب کے لقب سے بھی جانے جاتے ہیں۔ آپ 5 دسمبر 1898ء کو اترپردیش ہندوستان کے مردم خیز علاقے ملیح آباد کے ایک علمی اور متمول گھرانے میں پیدا ہوئے۔  تقسیم ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کر کے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اپنی مادری زبان اردو میں ید طولیٰ رکھتے تھے بلکہ آپ عربی، فارسی، ہندی اور انگریزی پر عبور رکھتے تھے۔ اپنی اِسی خداداد لسانی صلاحیتوں کے وصف آپ نے قومی اردو لغت کی ترتیب و تالیف میں بھرپور علمی معاونت کی۔  نیز آپ نے انجمن ترقی اردو ( کراچی) اور دارالترجمہ (حیدرآباد دکن) میں بیش بہا خدمات انجام دیں۔ 22 فروری 1982ء کو آپ کا انتقال ہوا۔ یادوں کی برات جوش ملیح آبادی کی لکھی ہوئی ایک ضخیم مگر دلچسپ خود نوشت سوانخ عمر

زندگیاں صحابہ کی

تصویر
   زندگیاں صحابہ کی صور من حیاۃ الصحابۃ کا اردو قالب نام کتاب :- زندگیاں صحابہ کی مصنف :- اقبال احمد قاسمی فائل سائز :- ٩ ایم بی کتاب کے بارے میں :-  یوں تو روئے زمین پر بے شمار امتیں اور ملتیں ہیں؛ لیکن ان میں جو مقام ومرتبہ امت محمدیہ کو حاصل ہے،وہ کسی اور کو نہیں۔     امت محمدیہ کے مقام ومنصب کااندازہ قرآنِ کریم کی اس آیت سے کیاجاسکتاہے:     ”کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ المُنْکَر“۔ اس آیت میں مسلمانوں کو مخاطب کرکے صاف کہہ دیا گیاہے کہ تم بہترین ا مت ہو۔   خیرِامت سے مراد مسلمان ہیں؛ لیکن جو مسلمان جس قدر اسلام کا پابند ہوگا اور اپنے فرائض منصبی کی تکمیل کرنے والا ہوگا، اس کا مقام اسی اعتبار سے بلند ہوگا ۔   جیسا کہ فضیلت کامعیار بیان کرتے ہوئے قرآن میں ارشاد فرمایا گیا: اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَاللّٰہِ اَتْقَاکُمْ ”بلاشبہ تم میں زیادہ مکرم وہ ہے جو متقی ہو  اگر مسلمانوں میں کسی ایسے طبقے کی تلاش کی جائے جو مقام ومنصب کے اعتبار سے زیادہ بلند مقام رکھتا ہو، تو ان میں اول مقام صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کاہے۔   صح

صور من حیاۃ الصحابۃ

تصویر
  صور من حیاۃ الصحابۃ رضی اللہ عنھم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے حالات زندگی پر ایک بہترین کتاب نام کتاب :- صور من حیاۃ الصحابۃ مصنف :- عبد الرحمن رأفت پاشا فائل سائز :- ٧ ایم بی کتاب کے بارے میں :-  یوں تو روئے زمین پر بے شمار امتیں اور ملتیں ہیں؛ لیکن ان میں جو مقام ومرتبہ امت محمدیہ کو حاصل ہے،وہ کسی اور کو نہیں۔   امت محمدیہ کے مقام ومنصب کااندازہ قرآنِ کریم کی اس آیت سے کیاجاسکتاہے: ”کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ المُنْکَر“۔ اس آیت میں مسلمانوں کو مخاطب کرکے صاف کہہ دیا گیاہے کہ تم بہترین ا مت ہو۔ خیرِامت سے مراد مسلمان ہیں؛ لیکن جو مسلمان جس قدر اسلام کا پابند ہوگا اور اپنے فرائض منصبی کی تکمیل کرنے والا ہوگا، اس کا مقام اسی اعتبار سے بلند ہوگا ۔ جیسا کہ فضیلت کامعیار بیان کرتے ہوئے قرآن میں ارشاد فرمایاگیا: اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَاللّٰہِ اَتْقَاکُمْ ”بلاشبہ تم میں زیادہ مکرم وہ ہے جو متقی ہو ،  اگر مسلمانوں میں کسی ایسے طبقے کی تلاش کی جائے جو مقام ومنصب کے اعتبار سے زیادہ بلند مقام رکھتا ہو، تو ان میں اول م

بخاری شریف اردو

تصویر
  بخاری شریف اردو حدیث کی ٦ مستند کتابوں میں سے سب سے اول نمبر کی کتاب نام کتاب :- بخاری شریف اردو   مؤلف:- امام محمد بن اسماعیل بخاری   جلد :- آٹھ جلد     فائل سائز:- ٣٥ سے ٤٥ ایم بی کے درمیان  کتاب کے بارے میں :- صحیح بخاری کا اصل نام الجامع المسند الصحیح المختصر من امور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم وسننہ و ایامہ ہے جو صحیح البخاری کے نام سے مشہور ہے۔   یہ اہل سنت وجماعت کے مسلمانوں کی سب سے مشہور حدیث کی کتاب ہے۔ اس کو امام محمد بن اسماعیل بخاری نے سولہ سال کی مدت میں بڑی جانفشانی اور محنت کے ساتھ لکھا ہے امام بخاری تخریج الحدیث کے متعلق فرماتےہیں: ”خرجت الصحیح من ستمائۃ الف حدیث۔“ کہ میں نے صحیح بخاری چھ لاکھ احادیث سے منتخب کی ہے۔ ابن الصلاح کے مطابق صحیح بخاری میں احادیث کی کل تعداد 9086 ہے۔ یہ تعداد ان احادیث کو شامل کر کے ہے جو ایک سے زیادہ مرتبہ وارد ہوئی ہیں۔   یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اگر ایک سے زیادہ تعداد میں وارد احادیث کو اگر ایک ہی تسلیم کیا جائے تو احادیث کی تعداد 2761 رہ جاتی ہے۔ علماءکرام سبب تالیف کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ اس سے پہلے جوامع، مسانید میں ہر قسم کا مواد موجود ت

دین اسلام اور اولین مسلمانوں کی دو متضاد تصویریں

تصویر
دین اسلام اور اولین مسلمانوں کی دو متضاد تصویریں عقائد اہل سنت اور عقائد فرقہ اثناء عشریہ کا تقابلی مطالعہ  نام کتاب :- دین اسلام اور اولین مسلمانوں کی دو متضاد تصویریں مصنف :- سید ابو الحسن علی حسنی ندوی فائل سائز :- ٣٠ ایم بی کتاب کا تعارف مصنف کی زبانی : ابو الحسن علی حسنی ندوی (ولادت: 24 نومبر 1914ء – وفات: 31 دسمبر 1999ء) مشہور بہ علی میاں )ایک بھارتی عالم دین، مشہور کتاب انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر کے مصنف نیز متعدد زبانوں میں پانچ سو سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں   5 دسمبر 1913ء کو ابو الحسن علی ندوی کی ایک علمی خاندان میں پیدائش ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے ہی وطن تکیہ، رائے بریلی میں حاصل کی۔ اس کے بعد عربی، فارسی اور اردو میں تعلیم کا آغاز کیا۔ مولانا علی میاں کے والد عبد الحئی حسنی نے آٹھ جلدوں پر مشتمل ایک عربی سوانحی دائرۃ المعارف لکھا تھا،جس میں برصغیر کے تقریباً پانچ ہزار سے زائد علما اور مصنفین کے حالات زندگی موجود ہیں۔علی میاں نے مزید اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لکھنؤ میں واقع اسلامی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء کا رخ کیا۔ اور وہاں سے علوم اسلامی میں سند فض

تفسیر ابن کثیر (اردو)

تصویر
  تفسیر ابن کثیر (اردو) تفسیر ابن کثیر تفسیر بالماثور پر مشتمل ہے نام‌ کتاب :- تفسیر ابن کثیر مصنف :- حافظ عماد الدین ابن کثیر شافعی دمشقیؒ متوفی 774 فائل سائز :- جلد اول :- ٣٠ ایم بی ،  جلد ثانی :- ٣٠ ایم بی  ، جلد ثالث :- ٢٦ ایم بی ،  ج لد رابع :-  ٢٥ ایم بی ،  لد خامس :- ٢٦ ایم‌بی کتاب کے بارے میں:-  ابن کثیر عالم اسلام کے معروف محدث، مفسر، فقیہ اور مورخ گزرے ہیں۔   آپ کا مکمل نام اسماعیل بن عمر بن کثیر، لقب عماد الدین اور عرفیت ابن کثیر ہے۔ آپ ایک معزز اور علمی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔ ان کے والد شیخ ابو حفص شہاب الدین عمر اپنی بستی کے خطیب تھے اور بڑے بھائی شیخ عبد الوہاب ایک ممتاز عالم اور فقیہہ تھے حافظ ابن کثیر کی ولادت 701ھ میں مجدل میں ہوئی جو بصریٰ کے اطراف میں ایک قریہ ہے۔ کم سنی میں ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ بڑے بھائی نے اپنی آغوش تربیت میں لیا۔ انہیں کے ساتھ دمشق چلے گئے۔ یہیں ان کی نشو و نما ہوئی۔ ابتدا میں فقہ کی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے پائی اور بعد کو شیخ برہان الدین اور شیخ کمال الدین سے اس فن کی تکمیل کی۔ اس کے علاوہ آپ نے ابن تیمیہ وغیرہ سے بھی استفادہ کیا۔ تم

سیرت ابن ہشام (اردو)

تصویر
  سیرت ابن ہشام (اردو) سیرت طیبہ پر لکھی جانے اولین کتاب نام کتاب :- سیرت ابن ہشام مؤلف :-  ابو محمد عبد الملك بن هشام بن ايوب حميری‎ فائل سائز :- جلد اول  ٦٠ ایم بی                   جلد  دوم ٦٣ ایم بی                   جلد سوم ٤٣ ایم بی کتاب کے بارے میں :-   سیرت ابن ہشام سیرت طیبہ( علیھا الف الف سلام )پر لکھی جانے والی ابتدائی کتب میں سے ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اسے جو قبولیت عطا کی ہے اس کے اندازے کے لیے یہی کافی ہے کہ ہر دور میں سیرت طیبہ کے مصنفین کے لیے یہ کتاب بنیادی اہمیت کی حامل رہی ہے اور اسے تاریخ وسیرت کے ابتدائی ماخذ ومصادر میں کلیدی اہمیت حاصل ہے سیرت ابن ہشام جس کا اصلی نام السیرۃ النبویۃ ہے اور کتاب کے مولف ابو محمد عبد الملك بن هشام بن ايوب حميری‎ ہیں جو ابن ہشام کے نام سے مشہور ہیں۔ یہ کتاب آٹھویں صدی عیسوی (دوسری صدی ہجری) میں تصنیف کی گئی  یہ کتاب دراصل سیرت ابن اسحاق کی تلخیص اور تہذیب ہے ، ابن ہشام نے سیرت نگاری میں اپنے پیش رو امام ابن اسحق ؒ کی ’کتاب المبتدا والمبعث والمغازی‘کو بنیاد بنایا اور اس میں جا بجا ترمیمات اور اضافوں سے کتاب کی افادیت کو دو چند کر دیا مثلا