عریانیت سے نقاب کی طرف
عریانیت سے نقاب کی طرف
ایک امریکی اداکارہ کی قبول اسلام کی روداد
نام کتاب :-’’عریانیت سے نقاب کی طرف‘‘
مترجم :- مولانا یحییٰ نعمانی صاحب
فائل سائز :- ٣ ایم بی
کتاب کے بارے میں
پیش لفظسارہ بوکر ایک امریکی نومسلم خاتون ہیں،اپنی جاہلیت کے زمانے میں وہ ایک ماڈل، فلم ایکٹریس اورFitness instructorکی حیثیت سے جانی جاتی تھیں۔ زیرنظرمضمون میں انہوں نے اپنے”جاہلیت سے اسلام کی طرف سفر‘ کی کچھ مختصرسی داستان لکھی ہے۔اور اپنایہ تجربہ بھی بتایا ہے کہ مغرب عورت کی جس آزادی کی عالم گیر دعوت کا نقیب ہے،
وہ اس راستے کی انتہاؤں تک جا چکی ہیں، وہاں انہوں نے اپنی نسوانیت کو جس حال پر پایا وہ آخری درجہ ذلت اور غلامی کا حال تھا۔ خوداعتمادی، احترام نسوانیت اور وقاران کو واپس آ کروہاں ملے جس کو حیاوحجاب کی اسلامی تہذیب کہتے ہیں۔اس بہن کی تحریر ایمان وحمیت سے لبریز ہے۔ ہم جیسے ”نسلی مسلمانوں“ کے لیے اس کا اسلام اور شریعت اسلام پر یہ اعتماد قابل رشک بھی ہے اور اس کی بصیرت رہنما بھی۔
یہ مضمون اس قابل ہے کہ ہم اسے جلسوں میں پڑھ کر سنائیں، خصوصاً نو جوانوں اور گھر کی بچیوں اور عورتوں کو پڑھوایااور سنایا جائے۔اس میں حق پر ثابت قدمی اور دین پر استقامت کا پیغام ہے، اور کفر کی تہذیب سے برا ء ت اور جاہلیت کی چمک دمک سے بے پروائی اوراس کی تحقیر کاسبق ہے۔
زیر نظر ترجمہ ماہنامہ الفرقان، لکھنؤ کے مارچ 2007 کے شمارہ میں شائع ہوا تھا، اب افادۂ عام کے لیے اس کا ای ایڈیشن شائع کیا جارہا ہے۔
یحییٰ نعمانیایک اقتباس" میں ایک امریکی خاتون ہوں، جو امریکہ کے قلب نیو یارک میں پیدا ہوئی۔ میری نوجوانی ایک امریکی لڑکی ہی کی طرح گذری۔ میرا ایک ہی شوق تھا: امریکہ کے عظیم شہر کی گلیمر بھری زندگی میں جاذبیت اور دلکشی کی دوڑ میں میں بھی حصہ لوں ۔ پھر میں فلوریڈا کے شہر میامی کے ایک ساحلی مقام پر رہنے گی ۔ جو علاقہ گلیمرس زندگی چاہنے والوں کی آخری خواہش ہوتا ہے۔ جو شراب و شباب کی سرمستیوں کی عروج گاہ ہے۔ میری زندگی وہاں ویسی ہی تھی جیسی ایک عام مغربی لڑکی کی ایسے مقامات پر اور ان مواقع کو پا کر ہوتی ہے جو مجھے حاصل تھے۔ میری ساری توجہ اپنے سراپے اور اس پر تھی کہ میں کیسے زیادہ سے زیادہ جاذب نظر اور دلکش بن جاؤں اور کس طرح میری ہر ادا مسحور کن اور دل رہا ہو جائے ۔ میری نظر میں میری اہمیت اور مقام ومرتبہ کا پیمانہ یہی تھا کہ دوسروں کی کس قدر توجہ مجھے ملتی ہے۔ "
اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں