یادوں کی برات

 یادوں کی برات

یادوں کی برات جوش ملیح آبادی کی خود نوشت سوانح عمری ہے

یادوں کی برات



نام کتاب :- یادوں کی برات

مصنف :- جوش ملیح آبادی

فائل سائز :- ٣٢ ایم بی


کتاب کے بارے میں :- 

جوش ملیح آبادی (پیدائش: 5 دسمبر 1898ء - وفات: 22 فروری 1982ء) پورا نام شبیر حسین خاں جوش ملیح آبادی اردو ادب کے نامور اور قادر الکلام شاعر تھے۔ آپ آفریدی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ شاعر انقلاب کے لقب سے بھی جانے جاتے ہیں۔

آپ 5 دسمبر 1898ء کو اترپردیش ہندوستان کے مردم خیز علاقے ملیح آباد کے ایک علمی اور متمول گھرانے میں پیدا ہوئے۔

 تقسیم ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کر کے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اپنی مادری زبان اردو میں ید طولیٰ رکھتے تھے بلکہ آپ عربی، فارسی، ہندی اور انگریزی پر عبور رکھتے تھے۔ اپنی اِسی خداداد لسانی صلاحیتوں کے وصف آپ نے قومی اردو لغت کی ترتیب و تالیف میں بھرپور علمی معاونت کی۔ 

نیز آپ نے انجمن ترقی اردو ( کراچی) اور دارالترجمہ (حیدرآباد دکن) میں بیش بہا خدمات انجام دیں۔ 22 فروری 1982ء کو آپ کا انتقال ہوا۔

یادوں کی برات جوش ملیح آبادی کی لکھی ہوئی ایک ضخیم مگر دلچسپ خود نوشت سوانخ عمری ہے۔ یہ کتاب اُردو میں تقریبا تمام سوانح عمریوں پر سبقت رکھتی ہے۔ اور اُردو ادب میں سنگ میل کی حثیت رکھتی ہے۔

 کتاب کی دلچسپی اس لحاظ سے زیادہ ہے۔ کیونکہ جوش نے اپنی خوبیوں کے ساتھ ساتھ اپنی کمزوریوں ،کوتاہیوں ، گمراہیوں ، آوارگیوں ، سرکشیوں ، معاشقوں اور گناہوں پر سیر بحث حاصل کی ہے

کتاب کا مطالعہ کرکے ہمین اس بات کا علم ہوتا ہے کی اکثر موقعوں پر جب منصف دلدل میں پھنس جاتے ہیں تو وہ خوابوں کا سہارا لیکر مسائل کا حل ڈھونڈ لیتے ہیں جسکی وجہ سے قاری مصنف کے ساتھ ہمدردی کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ اور بعض اوقات ان کے دکھ میں برابر شریک ہوتا ہے 

 اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں

یادوں کی برات

یادوں کی برات


 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نا ممکن سے ممکن کا سفر

کامیابی کے اصول

پر اثر لوگوں کی سات عادات