تفسیر ابن کثیر (اردو)

 تفسیر ابن کثیر (اردو)

تفسیر ابن کثیر تفسیر بالماثور پر مشتمل ہے


تفسیر ابن کثیر اردو

نام‌ کتاب :- تفسیر ابن کثیر

مصنف :- حافظ عماد الدین ابن کثیر شافعی دمشقیؒ متوفی 774

فائل سائز :- جلد اول :- ٣٠ ایم بی ، جلد ثانی :- ٣٠ ایم بی ، جلد ثالث :- ٢٦ ایم بی ، جلد رابع :-  ٢٥ ایم بی ، لد خامس :- ٢٦ ایم‌بی

کتاب کے بارے میں:-

 ابن کثیر عالم اسلام کے معروف محدث، مفسر، فقیہ اور مورخ گزرے ہیں۔ 

آپ کا مکمل نام اسماعیل بن عمر بن کثیر، لقب عماد الدین اور عرفیت ابن کثیر ہے۔ آپ ایک معزز اور علمی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔ ان کے والد شیخ ابو حفص شہاب الدین عمر اپنی بستی کے خطیب تھے اور بڑے بھائی شیخ عبد الوہاب ایک ممتاز عالم اور فقیہہ تھے

حافظ ابن کثیر کی ولادت 701ھ میں مجدل میں ہوئی جو بصریٰ کے اطراف میں ایک قریہ ہے۔ کم سنی میں ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ بڑے بھائی نے اپنی آغوش تربیت میں لیا۔ انہیں کے ساتھ دمشق چلے گئے۔ یہیں ان کی نشو و نما ہوئی۔ ابتدا میں فقہ کی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے پائی اور بعد کو شیخ برہان الدین اور شیخ کمال الدین سے اس فن کی تکمیل کی۔ اس کے علاوہ آپ نے ابن تیمیہ وغیرہ سے بھی استفادہ کیا۔ تمام عمر آپ کی درس و افتاء، تصنیف و تالیف میں بسر ہوئی۔ حافظ ذہبی کی وفات کے بعد مدرسہ ام صالح اور مدرسہ تنکریہ میں آپ شیخ الحدیث کے عہدہ پر فائز رہے۔ اخیر عمر میں بینائی جاتی رہی۔ 26 شعبان بروز جمعرات 774ھ میں وفات پائی۔

آپ نے علوم شرعیہ میں متعدد بلند پایہ کتب تحریر کیں ۔ ”تفسیر القرآن العظیم“ اور ضخیم تاریخ ”البدایہ والنہایہ“ آپ کی معروف تصانیف ہیں جن کی بدولت آپ کو شہر ت دوام حاصل هوئی

علامہ ابن کثیر نے قرآن کی جو تفسیر لکھی وہ عموماً تفسیرابن کثیر کے نام سے معروف هے اور قرآن کریم کی تفاسیر ماثورہ میں بہت شہرت رکھتی هے تفسیر ماثورہ میں ابن جریر طبری کے بعد اسکا مقام آتا ہے 

اس تفسیر میں مؤلف نے مفسرین کے تفسیری اقوال کو یکجا کر دیا ہے۔ آیات کی تفسیر، احادیث مرفوعہ اور اقوال و آثار کے حوالہ سے کی ہے۔ حسب ضرورت جرح و تعدیل سے بھی کام لیا ہے۔ تفسیر کے شروع میں ایک مقدمہ ہے جس میں قرآن مجید سے متعلق علمی مباحث تحریر کیے گئے ہیں۔ مقدمہ میں پیش کردہ خیالات انہوں نے اپنے استاد ابن تیمیہ کے رسالہ اصول تفسیر سے اخذ کیے ہیں

بسا اوقات آیت سے متعلق تمام احکام وقضایا اور کتاب وسنت سے ان کے دلائل ذکر کردیتے ہیں۔ نیز فقہی مسالک کے اقوال معہ ادلہ وترجیح کا بھی اہتمام کیا ہے

علامہ ابن کثیر نے اپنی ”تفسیر“ کی ترتیب و تشکیل میں سینکڑوں کتب سے استفادہ کیا هے اور بے شمار علماء کے اقوال و آراء کو اپنی تصنیف کی زینت بنایا هے

محمد علی صابونی نے ”تفسیر ابن کثیر“ کو تین جلدوں میں مختصر کیا اور ”مختصرتفسیر ابن کثیر“ کے نام سے اسے ۱۳۹۳ء میں مطبع دارالقرآن الکریم، بیروت سے شائع کیا بعد ازاں محمد نسیب رفاعی نے اس کو چار جلدوں میں مختصر کیا اور اسے ”تیسرالعلی القدیر لاختصار تفسیر ابن کثیر“ کے نام سے موسوم کیا ۔ یہ ۱۳۹۲ء میں پہلی مرتبہ بیروت سے شائع هوئی

مکمل معلومات حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں 

 اس کتاب مختلف جلدوں کو آن لائن پڑھنے کے لئے ذیل کی لنک پر کلک کریں

 جلد اول

جلد ثانی

جلد ثالث

جلد رابع

جلد خامس

ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے بٹن دبائیں

جلد اول

جلد ثانی
جلد ثالث 

جلد رابع

جلد خامس



تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نا ممکن سے ممکن کا سفر

کامیابی کے اصول

پر اثر لوگوں کی سات عادات