انسان اور دیوتا

 انسان اور دیوتا

 یہ ناول قدیم ہندوستان میں برہمن اورکھشتری ذات کے لوگوں کےشودروں پر مظالم  پر مشتمل ہے۔

انسان اور دیوتا


نام کتاب :- انسان اور دیوتا

ناول نگار :- نسیم حجازی 

صفحات :- 407

فائل سائز :- 18 ایم ۔ بی 

 کتاب کے بارے میں :-

انسان اور دیوتا ناول کا شمار نسیم حجازی صاحب کے بہرترین ناولوں میں ھوتا ہے۔آپ کا اصل نام شریف حسین ہے لیکن شہرت قلمی نام نسیم حجازی سی ہوئی۔آپ ایک مشھور ناول نگار ہیں آپ کے ناول زیادہ تر تاریخ اور مسلمانوں کے عروج و زوال کی داستان پر مبنی ہوتے ہیں۔آپ کے طرز تحریر میں چند خوبیاں کمال کی ہیں آپ کی نثر عمدہ اور سلیس ہوتی ہے ، قاری ناول شروع کرتا ہے تو مکمل کر کے ہی دم لیتا ہے ،کردار مثبت اور طاقتور ہوتے ہیں دلیری کے ساتھ ان کردار میں مثبت اخلاقی قدروں کو بھی اہمیت دی جاتی ہے ان کے ناول میں عشق و محبت کی داستان بھی ہوتی ہے لیکن پیش کرنے کا طریقہ اتنا سلجھا ہوا ہوتا ہیکہ پڑھنے والا ذرا برابر بھی برا محسوس نہ کرے ۔   
 
 اس سے قبل بھی ہم آپ ہی کا ایک مشھور ناول "اندھیری رات کے مسافر" اور دوسرا "اور تلوار ٹوٹ گئی " اور تیسرا " آخری چٹان " اور چوتھا"محمد بن قاسم " اور پانچواں "داستان مجاھد "اور چھٹا " آخری معرکہ " اس بلاگ میں پیش کر چکے ہیں جسے قارئین نے بہت پسند فرمایا۔
 نسیم حجازی کا ناول "انسان اور دیوتا" ایک شاندار ناول ہے  جس میں بڑی خوش اسلوبی سے قدیم ہندوستان میں برہمن اور کھستریوں کے ذریعہ شدروں پر ہونے والے مظالم کو بیان کیا گیا ہے۔
آپ ناولانہ انداز میں واقعات کو اس خوش اسلوبی سے بیان کرتے ہیں کہ تاریخ کا منطر آنکھوں کے سامنے گھومنے لگتا ہے ناول کے کردار ک اندازایسا  مکالمانہ ہوتا کہ قاری خود کو کہانی کا ایک حصہ سمجھنے لگتا ہے اور اس کہانی میں کھو جاتا ہے ۔

 اپنے ایک انٹرویو میں ‘انسان اور دیوتا ‘لکھنے کی وجہ وہ اس طرح بیان کرتے ہیں کہ:

"انسان اور دیوتا لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ ہندو فاشزم اور معیشت سامنے تھی ہندو کا اصلی چہرہ میں نے دیکھ  لیا تھا۔ چونکہ ہندو کے نزدیک دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لئےاچھوت کا گلا کاٹ دینا ایک عام بات تھی۔ ہندو کی اس فطرت سے اپنی قوم کو باخبر کرنا میری ذمہ داری تھی۔ تم پر بھی یہ وقت آسکتا ہے ہوشیار ہوجاؤ کہیں شودر کی طرح تمہیں بھی ذبح نہ کردیا جاۓ۔ میں نے صرف یہ ناول ہی نہیں لکھا تھا بلکہ عملی طور پر ہندو کے ان مقاصد کو ناکام بنانے کی کوشش بھی کی تھی۔ میں نے حسرت موہانی صاحب سے بھی ملاقات کی تھی اور ان سے کہا کہ مسلمان بے خبر سوۓ ہوئےہیں ۔ "

 ایک سوال کےجواب میں کہ آپ کاناول "انسان اوردیوتا " کچھ نامکمل سا محسوس ہوتا ہے؟ اگر آپ اس کے اختتام پرہندوستان میں محمدبن قاسم کی آمدکی گونج دکھا کر حق کی تلاش میں سرگرداں کرداروں کی رہنمائی کر دیتے تو کیا بہتر نہ تھا؟ فرمایا:

"ہو تو یوں بھی سکتا تھا لیکن اگر آپ ‘انسان اوردیوتا’کے بعد " آخری معرکہ " کا مطالعہ کریں تو آپ کو اپنے سوالوں کا جواب مل جائےگا۔ " ( ماخوذ :- MAZAMEEN.COM)

اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں  ڈاونلوڈ کرنے  کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔


اس کتاب کو آن لائن پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 



اس کتاب کو ڈاونلوڈ کرنے کے لئے ذیل کا بٹن دبائیں

انسان اور دیوتا



تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نا ممکن سے ممکن کا سفر

کامیابی کے اصول

Don't Be Sad Urdu