سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا

 سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سیرت پر لکھی گئی ایک مدلل اور مفصل کتاب


سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا


نام کتاب :- سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا
مصنف :- سید سلیمان ندوی
صفحات :- ٣٢٢
فائل سائز :- ٤٥ ایم ۔ بی

کتاب کے بارے میں :-

مصنف کے احوال :-
عالمِ اسلام کو جن علما پر ناز ہے ان میں سید سلیمان ندوی بھی شامل ہیں۔ ان کی علمی اور ادبی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب ان کے استاد علامہ شبلی نعمانی سیرت النبی کی پہلی دو جلدیں لکھ کر 18 نومبر، 1914ء کو انتقال کر گئے تو باقی چار جلدیں سید سلیمان ندوی نے مکمل کیں۔ اپنے شفیق استاد کی وصیت پر ہی دار المصنفین، اعظم گڑھ قائم کیا اور ایک ماہنامہ، معارف جاری کیا، علامہ سید سلیمان ندوی متعدد کتابوں کے مصنف ہیں جن میں سے ہم یہاں عرب و ہند کے تعلقات ، عربوں کی جہاز رانی ، انتخابات شبلی ، انتخاب مضامین سید سلیمان ندوی ، اقبال سید سلیمان ندوی کی نظر میں ، برید فرنگ   ، یاد رفتگاں ، رحمت عالم یش کر چکے ہیں جسے قارئین نے بہت پسند کیا ، سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا بھی آپ کی مقبول کتابوں میں سے ہے۔


 کتاب :-

ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاوہ خوش قسمت ترین عورت ہیں کہ جن کو حضور کی زوجہ محترمہ اور ”ام الموٴمنین“ ہونے کا شرف اور ازواج مطہرات میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔قرآن و حدیث اور تاریخ کے اوراق آپ کے فضائل و مناقب سے بھرے پڑے ہیں

       صحیح بخاری میں حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا " مردوں میں سے تو بہت تکمیل کے درجے کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران، آسیہ زوجہ فرعون ہی تکمیل پر پہنچی اور عائشہ کو تمام عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر ۔

 

آپ ﷺکو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ عنہا سے بہت محبت تھی، ایک مرتبہ حضرت عمرو ابن عاص رضی اللہ عنہ نے حضور سے دریافت کیا کہ… آپ دنیا میں سب سے زیادہ کس کو محبوب رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ عائشہ ؓ عنہا کو، عرض کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! مردوں کی نسبت سوال ہے! فرمایا کہ عائشہ کے والد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہا کا امت مسلمہ پر بہت بڑا احسان ہے کہ ان کے مبارک واسطہ سے امت کو دین کا بڑا حصہ نصیب ہوا۔

 

  ’’سیرت عائشہ‘‘برصغیر پاک وہند کے نامو ر مؤرخ اور سیرت نگار   علامہ سید سلیمان ندوی کی ابتدائی تصنیف ہے۔ 1920ء میں یہ کتاب پہلی بارشائع ہوئی۔ اس کے بعد اس کتاب کی جامعیت اور مقبولیت کی وجہ سے اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے ہیں.

 اس کتاب کے بارے میں مصنف خود فرماتے ہیں:-

 سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا وہ پہلی کوشش ہے جس کے ذریعہ سے اس صنف کے کارناموں کو بے نقاب کیا گیا ہے، اس کے بعد حالات نے اجازت دی تو نساء الاسلام مرتب ہوگی ۔ آج مسلمانوں کے اس دور انحطاط میں، ان کے انحطاط کا بحصہ رسدی آدھا سبب عورت" ہے۔ وہم پرستی، قبر پرستی ، جاہلانہ مراسم ، غم و شادی کے موقعوں پر مسرفانہ مصارف اور جاہلیت کے دوسرے آثار، صرف اس لئے ہمارے گھروں میں زندہ ہیں کہ آج مسلمان بیٹیوں کے قالب میں تعلیمات اسلامی کی روح مردہ ہو گئی ہے، شاید اس کا سبب یہ ہو کہ ان کے سامنے مسلمان عورت کی زندگی کا کوئی مکمل نمونہ نہیں۔ 


    آج ہم ان کے سامنے اس خاتون کا نمونہ پیش کرتے ہیں ، جو نبوت عظمی کی نو ساله مشارکت زندگی کی بنا پر خواتین خیر القرون کے حرم میں کم و بیش ۴۰ برس تک شمع ہدایت رہی۔ ایک مسلمان عورت کے لئے سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا میں اس کی زندگی کے تمام تغیرات ، انقلابات اور مصائب، شادی، رخصتی ، سرال، شوہر، سوکن، لاولدی، بیوگی، غربت ، خانه داری، رشک و حسد غرض اس کے ہر موقع اور ہر حالت کے لئے تقلید کے قابل نمونے موجود ہیں۔ پھر علمی عملی ، اخلاقی ہر قسم کے گوہر گرانمایہ سے یہ پاک زندگی مالا مال ہے۔


 اس لئے سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس کے لئے ایک آئینہ خانہ ہے جس میں صاف طور پر یہ نظر آئے گا کہ ایک مسلمان عورت کی زندگی کی حقیقی تصویر کیا ہے؟


    ایک خاص نکتہ جو اس موقع پر لحاظ کے قابل ہے ، وہ یہ ہے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سیرت مبارکہ نہ صرف اس لئے قابل مطالعہ ہے کہ وہ ایک جملہ نشین حرم نبوت کی پاک زندگی کے واقعات کا مجموعہ ہے، بلکہ اس لحاظ سے بھی اس کا مطالعہ ضروری ہے کہ یہ دنیا کے بزرگ ترین انسان کی زندگی کا وہ نصف حصہ ہے، جو "  مراۃ کاملہ " ( کامل عورت ) کا بہترین مرقع ہمارے سامنے پیش کرتا ہے۔

 

        اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں  ڈاونلوڈ کرنے  کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔







تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نا ممکن سے ممکن کا سفر

کامیابی کے اصول

Don't Be Sad Urdu