عرب و ھند کے تعلقات
عرب و ہند کے تعلقات
علامہ سید سلیمان ندوی کی مشہور کتاب " عرب و ہند کے تعلقات "
نام کتاب :- عرب و ہند کے تعلقات
مصنف :- علامہ سید سلیمان ندویصفحات :- ٢٣٤فائل سائز :- ١٧ ایم بی
کتاب کے بارے میں :-
عالمِ اسلام کو جن علما پر ناز ہے ان میں سید سلیمان ندوی کا نام سر فہرست ہے۔ ان کی علمی اور ادبی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگائے کہ جب ان کے استاد علامہ شبلی نعمانی سیرت النبی کی پہلی دو جلدیں لکھ کر 18 نومبر، 1914ء کو جوار رحمت میں منتقل ہو گئے تو تو باقی چار جلدیں سید سلیمان ندوی نے اپنے استاذ کی وصیت پر انہیں کے طرز پر اس طرح مکمل کیں کہ یہ پتہ نہیں چلتا کہ استاذ کا لکھا کون سا ہے اور شاگرد کا لکھا کون سا ، اپنے شفیق استاد کی وصیت پر ہی اعظم گڑھ میں دار المصنفین کے بنیاد ڈالی اور ایک ماہنامہ، معارف کے نام سے جاری کیا، جسے عوام و خواص میں بڑی مقبولیت حاصل ہوئی اور آج تک وہ جاری و ساری ہے اللہ اسے تا قیامت جاری رکھے .
مولانا سید سیلمان ندوی صوبہ بہار کے ضلع پٹنہ کے ایک قصبہ دیسنہ میں 22 نومبر 1884ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام حکیم سید ابو الحسن ہے جو ایک صوفی منش انسان تھے۔
آپ نے تعلیم کا آغاز خلیفہ انور علی اور مولوی مقصود علی کے پاس کیا۔ اپنے بڑے بھائی حکیم سید ابو حبیب سے بھی شرف تلمذ حاصل کیا۔ 1899ء میں پھلواری شریف (بہار (بھارت)) چلے گئے اور وہاں خانقاہ مجیبیہ کے مولانا محی الدین اور شاہ سلیمان پھلواری سے وابستہ ہو گئے۔ یہاں سے وہ دربھنگا چلے گئے اور مدرسہ امدادیہ میں چند ماہ مقیم رہے۔
1901ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخلہ لیا یہاں سات سال تک تعلیم حاصل کی۔ 1913ء میں دکن کالج پونا میں معلم السنۂ مشرقیہ کے طور پر آپ کی تقرری ہوئی۔
1940ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند سے نوازہ (بحوالہ :- ویکیپیڈیا حذف و اضافہ کے ساتھ)
عرب وہند کے تعلقات‘‘ علامہ سید سلیمان ندوی 1929ء میں ہندوستانی اکیڈمی الہ آباد میں دئیے گئے خطبات کا مجموعہ ہے جوکہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔ باب اول میں تعلقات کا آغاز اور عرب سیاح۔ باب د وم میں تجارتی تعلقات۔ باب سوم میں علمی تعلقات، باب چہارم میں مذہبی تعلقات۔ باب پنجم میں ہندوستان مسلمانوں کی فتوحات سے پہلے کا تذکرہ کیا ہے۔
اس کتاب کو PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنک مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں