یاد رفتگاں

 یاد رفتگاں

یاد رفتگاں یعنی علامہ سید سلیمان ندوی  کے ان مضامین کا مجموعہ جو انہونے اپنی زندگی میں مختلف شخصیات کی وفات پر تحریر فرمائے 


یاد رفتگاں
یاد رفتگاں

 

نام کتاب :- یاد رفتگاں 

تصنیف :- علامہ سید سلیمان ندوی 

مرتب :- مجلس نشریات اسلامی 

صفحات :- 456

فائل سائز :- 9 ایم بی

کتاب کے بارے میں 

عالمِ اسلام کو جن علما پر ناز ہے ان میں سید سلیمان ندوی کا نام سر فہرست  ہے۔ ان کی علمی اور ادبی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگائے کہ جب ان کے استاد علامہ شبلی نعمانی سیرت النبی کی پہلی دو جلدیں لکھ کر 18 نومبر، 1914ء کو جوار رحمت میں منتقل ہو گئے تو تو باقی چار جلدیں سید سلیمان ندوی نے اپنے استاذ کی وصیت پر انہیں کے طرز پر اس طرح مکمل کیں کہ یہ پتہ نہیں چلتا کہ استاذ کا لکھا کون سا ہے اور شاگرد کا لکھا کون سا ، اپنے شفیق استاد کی وصیت پر ہی اعظم گڑھ میں  دار المصنفین کے بنیاد ڈالی اور ایک ماہنامہ، معارف کے نام سے  جاری کیا، جسے عوام و خواص میں بڑی مقبولیت حاصل ہوئی اور آج تک وہ جاری و ساری ہے اللہ اسے تا قیامت جاری رکھے .

مولانا سید سیلمان ندوی صوبہ بہار کے  ضلع پٹنہ کے ایک قصبہ دیسنہ میں 22 نومبر 1884ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام حکیم سید ابو الحسن  ہے جو  ایک صوفی منش انسان تھے۔


 آپ نے تعلیم کا آغاز خلیفہ انور علی اور مولوی مقصود علی کے پاس  کیا۔ اپنے بڑے بھائی حکیم سید ابو حبیب سے بھی شرف تلمذ حاصل کیا۔ 1899ء میں پھلواری شریف (بہار (بھارت)) چلے گئے اور  وہاں خانقاہ مجیبیہ کے مولانا محی الدین اور شاہ سلیمان پھلواری سے وابستہ ہو گئے۔ یہاں سے وہ دربھنگا چلے گئے اور مدرسہ امدادیہ میں چند ماہ مقیم  رہے۔


1901ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخلہ لیا یہاں  سات سال تک تعلیم حاصل کی۔ 1913ء میں دکن کالج پونا میں معلم السنۂ مشرقیہ کے طور پر آپ کی تقرری ہوئی۔


1940ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند سے نوازہ (بحوالہ :- ویکیپیڈیا حذف و اضافہ کے ساتھ)


       یاد رفتگاں یعنی علامہ سید سلیمان ندوی  کے ان مضامین کا مجموعہ جو انہونے اپنی زندگی میں مختلف شخصیات کی وفات پر تحریر فرمائے ۔

         اس کتاب میں 135 شخصیات کے حالات زندگی مذکور ہیں پہلے یہ مخلتلف رسائل میں شائع ہوئے بعد میں مرتب کر کے کتابی شکل میں شائع کیا گیا۔

              یہ صرف ان مضامین کا مجموعہ نہیں جو علامہ سئد سلیمان ندوی  نے جانے والوں کے غم میں سپرد قلم کیا ،بلکہ واقعہ یہ ہیکہ یہ ان کے دل کے ٹکڑے ہیں جو صفحات پر ہھیلے ہوئے ہیں ۔

  یاد رفتگاں فارسی لفظ ہے جس کے معنی گزرے ہوئے لوگوں کی باتیں ، مرحومیں کا ذکر اوربچھڑے ہوئے لوگوں کا تذکرہ ہوتا ہے ۔ 

  اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں  ڈاونلوڈ کرنے  کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔


آن لائن پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں




ڈاونلوڈ کرنے کے لئے ذیل کا بٹن دبائیں

یاد رفتگاں

 

 

 

 

 

 

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نا ممکن سے ممکن کا سفر

کامیابی کے اصول

Don't Be Sad Urdu