محمد علی جوہر
محمد علی جوہر
جنگ آزادی کا عظیم مجاہد
محمد علی جوہر مختصر سوانحی خاکہ
مولانا محمد علی جوہر (1878–1931) ایک مشہور مسلم رہنما، صحافی، اور تحریک آزادی کے اہم رہنما تھے۔ وہ تحریک خلافت کے بانیوں میں شامل تھے اور ہندوستان میں مسلم اتحاد کے علمبردار سمجھے جاتے تھے۔
زندگی کے اہم پہلو:
1. پیدائش: محمد علی جوہر 10 دسمبر 1878 کو رام پور میں پیدا ہوئے۔
2. تعلیم: انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔
3. صحافت: انہوں نے مشہور اخبار "ہمدرد" اور انگریزی اخبار "کامریڈ" جاری کیے، جنہوں نے برطانوی سامراج کے خلاف عوام کو بیدار کیا۔
4. سیاسی خدمات:
انہوں نے تحریک خلافت میں قائدانہ کردار ادا کیا اور مہاتما گاندھی کے ساتھ کام کیا۔
کانگریس اور آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے آزادی کی جدوجہد کی۔
5. آخری سفر: وہ گول میز کانفرنس میں شرکت کے لیے لندن گئے لیکن وطن واپسی کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ ان کا انتقال 4 جنوری 1931 کو لندن میں ہوا اور انہیں بیت المقدس (یروشلم) میں دفن کیا گیا۔
خدمات:
محمد علی جوہر نے اپنی زندگی مسلم قوم کی بیداری، آزادی، اور خلافت کے تحفظ کے لیے وقف کر دی۔
وہ اپنی تقاریر، تحریروں، اور عمل سے امت مسلمہ کے اتحاد کے داعی رہے۔
یادگار الفاظ:
"اگر مجھے اپنی آزادی کی ضمانت نہ دی گئی تو میں غلام ہندوستان واپس نہیں جاؤں گا۔"
یہ تاریخی الفاظ انہوں نے گول میز کانفرنس کے دوران کہے۔
وراثت:
مولانا محمد علی جوہر کی جدوجہد آج بھی ہندوستان اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے لیے تحریک کا ذریعہ ہے۔
ٹیگز:
#محمد_علی_جوہر #تحریک_خلافت #آزادی_ہند #مسلمان_رہنما #قومی_تحریک #جدوجہد #صحافت #مولانا_محمد_علی
مزید تفصیل جاننے کے لئے ذیل میں دی گئی کتاب ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں