ھدایۃ النحو
ھدایۃ النحو
نحو کا لغوی معنی
راستہ ، کنارہ یا ارادہ کرنا ہے
علم نحو کی تعریف
عربی کا علمِ نحو وہ علم ہے جس میں اسم، فعل اور حرف کو جوڑ کر جملہ بنانے کی ترکیب اور ہر کلمہ کے آخری حرف کی حالت معلوم ہو۔
فائدہ:
اس علم کا یہ ہے کہ انسان عربی زبان بولنے اور لکھنے میں ہر قسم کی غلطی سے محفوظ رہے، مثلاً : زَید۔ٌ، دَارٌ، دَخَلَ، فِي، یہ چار کلمے ہیں، اب ان چاروں کو جوڑ کر ایک جملہ بنانا اور اس کو صحیح طور پر ادا کرنا یہ علم نحو سے حاصل ہوتا ہے۔
علم نحو کا موضوع
اس علم کا موضوع کلمہ اور کلام ہے ؛ کہ اس علم میں ان ہی کے احوال سے بحث ہوتی ہے۔
علم نحو کی غرض و غایہ
عربی لکھنے اور بولنے میں ترکیبی غلطیوں سے بچنا۔
یہ فن نحو کی کچھ بنیادی باتیں تھی فن نحو پڑھنے اور سیکھنے کے لئے اور اس میں درک حاصل کرنے کے لئے بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں جیسے کتاب نحو ، الدروس النحویہ ، شرح قطر الندی اسی طرح فن نحو کی ایک اہم کتاب ہدایت النحو بھی ہے جو بہت اہم اور بنیادی کتاب ہے ،
مدارس میں داخلہ نصاب ہے اگر اس کتاب کو محنت سے پڑھا جائے اور اسکی بحثثوں کو مکمل طور پر سمجھنے کی کوشش ک جائے تو فن نحو میں درک پیدا ہو سکتا ہے
علم نحو کی وجہ تسمیہ نحو کو نحو کہنے کی وجوہات ،
1۔ نحو کا ایک معنی طریقہ ہے۔ چونکہ متکلم اس علم کے ذریعے عرب کے طریقے پر چلتا ہے اس لیے اس علم کو نحو کہتے ہیں۔
2۔ نحو کا ایک معنی کنارہ بھی ہے۔ چونکہ اس علم میں کلمے کے کنارے پر موجود (آخری حرف ) سے بحث کی جاتی ہے اس لیے اسے نحو سے تعبیر کیا گیا۔
3۔ اس کا ایک معنی ارادہ کرنا بھی ہے۔ جس نے سب سے پہلے اس علم کے قواعد کو جمع کرنے کا ارادہ کیا اس نے نَحَوْتُ کا لفظ استعمال کیا۔ جس کا معنی ہے میں نے ارادہ کیا اس لیے اسے نحو کہا گیا ۔
اس کتاب کو PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں