غنیۃ الطالبین
غنیۃ الطالبین
غنیۃ الطالبین شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی بہت ہی مشھور کتاب ہے
نام کتاب :- غنیۃ الطالبین
مصنف :- شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ
مترجم :- علامہ صدیق ہزاروی
مصنف کا تعارف :-
شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش شب اول رمضان 470 ھ بمطابق 17 مارچ، 1078عیسوی میں ایران کے صوبہ کرمانشاہ کے شہر مغربی گیلان میں ہوئی، جس کو کیلان بھی کہا جاتاہے اور اسی لیے آپ کا ایک اورنام شیخ عبد القادر گیلانی بھی ماخوذ ہے۔ کہا جاتا ہے وہ جيلان ،بغداد کے جنوب میں 40 کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع عراقی تاریخی شہر مدائن کے قریبی شہر مغربی گیلان میں یا اس کے قریب عراقی گاؤں «بشتیر» میں پیدا ہوئے تھے۔
تاریخی کتب نیز بغداد میں رہائش پزیر گیلانی خاندان اس بات کی تائید کرتے ہیں۔ شیخ عبد القادر جیلانی کاتعلق جنید بغدادی کے روحانی سلسلے سے ملتا ہے۔ شیخ عبد القادر جیلانی کی خدمات و افکارکی وجہ سے شیخ عبد القادر جیلانی کو مسلم دنیا میں غوثِ الاعظم دستگیر کاخطاب دیا گیا۔ ہے۔
غنیۃ الطالبین کس کی تصنیف ہے ؟
غنیۃ الطالبین حضرت عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ہے یا نہیں ؟ اس میں علماےکرام کا اختلاف ہے, بعض محقق علمائے کرام (جیسے شیخ محقق عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ عبدالعزیز پرہاروی رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ) کے نزدیک یہ حضرت عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب نہیں ہے
بلکہ آپ کی طرف منسوب کردی گئی ہے جبکہ بعض علمائے کرام (جیسے امام ابنِ حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ ) کے نزدیک یہ حضرت عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی ہی کتاب ہے مگر بعض ظالموں نے اس کتاب کے اندر اپنی طرف سے کچھ باتیں بڑھادی ہیں اور جناب احمد رضا خان صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا بھی رجحان اسی جانب لگتا ہے.
کتاب کاتعارف :-
غنیۃ الطالبین شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی بہت ہی مشھور کتاب ہے ، اس کتاب میں انہونے بہت سے مسائل میں اپنی رائے کا اظھار کیا ہے،اور بھترین انداز میں نماز ،روزہ ،حج ، زکوۃ ، ذکر و اذکار اور ادعیہ ماثورہ پر روشنی ڈالی ہے،
روحانی تعلیمات:
حضرت جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب میں روحانی ترقی کے لیے مختلف طریقوں کا ذکر کیا ہے۔
فقہ اور اخلاقیات:
یہ کتاب اسلامی فقہ کے اصولوں اور بہترین اخلاقی سلوک کی اہمیت پر روشنی ڈالتی ہے۔
صوفیانہ نظریات:
اس میں صوفیانہ فکر اور علم کی روشنی میں زندگی گزارنے کے طریقے بیان کیے گئے ہیں۔
علامہ صدیق ہزاروی صاحب نے اسکا اردو میں ترجمہ کیا ہے، جو آپ کے لئے پیش خدمت ہے۔
اس کتاب کو آن لائن پڑھنے اور PDF فارمیٹ میں ڈاونلوڈ کرنے کی لنکس مہیا کر دی گئی ہیں ،امید ہے آپ استفادہ کریں گے اور اس علمی کام میں تعاون کرتے ہوئے اسے شیر بھی کریں گے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں