اسلامی کتب خانے

اسلامی کتب خانے اسلامی کتب خانے علم کے روشنی کے چراغ اسلامی کتب خانے علم کی روشنی کے چراغ اسلامی تاریخ میں علم کا فروغ ایک سنہری باب رکھتا ہے، اور اس میں مسلم حکمرانوں، علما، اور دانشوروں کے قائم کردہ کتب خانے ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان علمی مراکز نے قرونِ وسطیٰ میں نہ صرف اسلامی دنیا بلکہ پوری انسانیت کو روشنی فراہم کی۔ 1. بیت الحکمہ (House of Wisdom) مقام: بغداد (عباسی خلافت) قیام: 8ویں صدی خلیفہ ہارون الرشید اور مامون الرشید کے دور میں قائم ہونے والا یہ کتب خانہ تحقیق، ترجمہ، اور سائنسی علوم کا مرکز تھا۔ یہاں یونانی، فارسی، اور سنسکرت علوم کا عربی میں ترجمہ کیا گیا، اور علمِ ریاضی، فلکیات، طب، اور فلسفے میں بے شمار علمی خدمات انجام دی گئیں۔ 2. دار الحکمۃ مقام: قاہرہ (فاطمی خلافت) قیام: 10ویں صدی فاطمی خلیفہ الحاکم بامر اللہ نے اس علمی مرکز کی بنیاد رکھی، جہاں لاکھوں کتب محفوظ تھیں۔ یہاں مفت تعلیم، تحقیق، اور مباحثے کی سہولت تھی۔ 3. قرطبہ کی لائبریری مقام: قرطبہ، اندلس (اموی خلافت) قیام: 10ویں صدی خلیفہ الحکم ثانی کے دور میں قرطبہ کی لائبریری دنیا کے بڑے کتب خانوں میں شامل ت...