اشاعتیں

جولائی, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جب ایمان کی باد بہاری چلی

تصویر
جب ایمان کی باد بہاری چلی سید احمد شہید اور انکے رفقاء کی زندگی بیاں کرتی ایک بہترین کتاب نام کتاب :- جب ایمان کی باد بہاری چلی مصنف :- ابو الحسن علی حسنی ندوی فائل سائز :- ٢٥ ایم بی کتاب کے بارے میں مصنف کی رائے یہ کتاب ١٣٩٣ مطابق ١٩٧٢ میں اذا ھبت ریح الایمان  کے نام سے دار عرفات رائے بریلی کی طرف سے دار العلوم ندوۃ العلماء کی عربی پریس میں شائع ہوئی،   اور ممالک عربیہ میں اس نے بہت جلد شہرت و مقبولیت حاصل کر لی ، ایسا معلوم ہوا کہ جیسے وہ ایک اہم خلا پُر کرتی تھی اور عرصہ سے اس کا انتظار تھا، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ دو ہزار کا ایڈیشن چار مہینے کے قلیل عرصہ میں نکل گیا، موقر عربی اخبارات ورسائل میں اس پر تبصرے شائع ہوئے ، اور عرب ناشرین نے اس کی دوبارہ اشاعت کی پیش کش کی مناسب معلوم ہوا کہ اس کو اردو کے قالب میں بھی پیش کیا جائے کہ وہ اس تحتی براعظم کے مسلمان نوجوانوں اور جدید نسل کی تربیت کے کام میں بڑی مدد دے سکتی ہے۔  اس کام کو مصنف کے برادر زاده عزیز مولوی محمد حسنی نے بہت خوش اسلوبی سے انجام دیا، انھوں نے مصنف کی اصل کتاب "سیرت سید احمد شہید (۱-۲) سامنے رکھی، جس سے اس عربی کتا

نمونہ اسلاف حضرت مفتی ابراھیم صاحب آچھودی رح

تصویر
نمونہ اسلاف حضرت مفتی ابراھیم صاحب آچھودی رح   مفتی ابراھیم صاحب آچھودی رح کی حیات و خدمات پر ایک دستاویزی کتاب نام کتاب :- نمونہ اسلاف مفتی ابراھیم صاحب آچھودی رح مرتب :- محمد ادریس بن محمد یوسف گونیا  صفحات :- ١٤٤ فائل سائز :- ١٧ ایم ، بی ، کتاب مرتب کی نظر میں الحمد لله كفى وسلام على عباده الذين اصطفى اما بعد! ۲۲ جمادی الاولی ١۴۴۳ھ مطابق : ۲۶ / دسمبر ۰۲۱ ۲۲ء بروز پیر حضرت مفتی ابراهیم صاحب آچھودی رحمتہ اللہ علیہ کی اچانک رحلت نے آپ سے تعلق رکھنے والے اکابر علماء بزرگان دین ، شاگردان اور عقیدت ومحبت رکھنے والوں کو مغموم ومحزون کر دیا۔ اناللہ وانا الیہ راجعون  حضرت مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ایک ولی صفت، خدا رسیدہ بزرگ تھے علمی وعملی رسوخ، ورع، تقوی، استغناء ، زہد، اخلاص، للہییت، اتباع سنت، تواضع ، ملنساری، سادگی ، خوش اخلاقی ، ظرافت ، مہمان نوازی ، چھوٹوں پر شفقت، اپنے اساتذہ واکابر کے ادب و احترام، طلباء پر مہربانی، جود وسخا ، فناء فی اللہ جیسے اوصاف کے مجسم پیکر تھے۔  حضرت مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اپنے اساتذہ کرام اور اکابر شیوخ کے منظور نظر تھے، مرحوم و مغفور اکابر اور موجودہ شیوخ س